حرام رزق کے اثرات:اس وقت دنیا کے اندر جو فساد ہے اس فساد کی وجہ میں ہوں !ایساکیوں؟ کیونکہ میں نے جو مزدوری کی اس میں ڈنڈی ماری ۔میں نے مزدوری توچار آنے کی طے کی تھی مگر چار آنے کی مزدوری میں نے نہیں کی۔ مزدوری تو میںنے دو آنے کی کی یامیں نے دوامیں شامل جو اجزا لکھے ہیں وہ سارے اجزا نہیں ڈالے صرف لکھے ہیں اور قیمت بھی پوری وصول کی ہے۔یہ میری چوری ہے!یہ میرا دھوکہ ہے!پھر اس دوا کے وہ فائد ے بھی نہیں تھے جومیں نے بڑھا چڑھا کر بتائے تھے ۔ اس سے بڑا دھوکا اورکیاہوگا؟میں نے دوا کا جوتعارف دیا تھادوا کے تعارف میں جو فائدے لکھے تھے وہ میرے مشاہدے میں نہیں آئے تھے مگرمیں نے لکھ دیئے اور مخلوق خدا نے میرے ان فائدوں کو پڑھ کر وہ دوا استعمال کی ،یہ بھی دھوکہ ہے۔
میں نے سوروپے دیہاڑی طے کی مگرکام سو روپے کا نہیں کیا! میں نے پوری دیہاڑی لیکرپورا کام نہیں کیایہ بھی خیانت ہے!میں نے ہزار روپے مہینے کی تنخواہ لی لیکن جتنا وقت میں نے دینا تھا اتنانہیں دیایہ بھی خیانت ہے اور دھوکاہے!
جو بویاوہی کاٹے گا: مجھے ایک جگہ دوست بڑی محبت سے لے کر گئے۔ کہنے لگے: ساری زندگی محنت کرکے کمایا۔ ریٹائرمنٹ کے بعد بیٹا قتل کے جرم میں پھنس گیا ۔اس پرساڑھے چار لاکھ لگ گئے ،ریٹائرمنٹ کے بعد جو فنڈ ملاتھاوہ سارا اس قتل کے مقدمہ میں لگ گیا۔ میرے ہاں چوری ہوئی ، پھر اس کے بعد ایک حادثہ ہوا پھر اس کے بعد ایک اور نقصان ہوگیا اور حال یہ ہے کہ پوری زندگی کی کمائی لٹ گئی ہےاور میں مقروض ہوگیاہوں۔اس کی وجہ یہ ہے کہ میں نے ساری زندگی ملازمت میں جوڈنڈ ی ماری یہ سب کچھ اس کا نتیجہ ہے او رمجھے اپنی ڈنڈی مارنا یاد نہیں ہاںجو لوگوں کی زیادتیاں تھیں میرے اوپروہ یادہیں ۔
ایک اشرفی گوالے کی ،ایک اشرفی سمندر کی:شیخ سعدی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ایک صاحب دودھ میں پانی ملایاکرتے تھے۔اس طرح وہ بہت سی اشرفیاں اکٹھی کرکے بہت مال دار ہوگئے ۔ایک دفعہ وہ اشرفیاں ایک جگہ سے دوسر ی جگہ بذریعہ بحری جہاز منتقل کررہے تھے ،ان کے پاس ایک پالتوبندر تھا۔ اس بندر نے وہ اشرفیاں بھری تھیلی اٹھا ئی اور بحری جہاز کے بڑے ستون کے اوپر چڑھ کر ایک اشرفی مالک کواور ایک اشرفی سمندر میں ڈالنے لگا۔ مالک نیچے سے چیخ رہاہے، مگر بندر نے اس کی اصل اشرفیاں جو اس کا مال تھاایک ایک کر کے نیچے اس کی طرف پھینک دیںاور باقی سمندرمیںپھینک دیں۔وہیں بحری جہاز میں ایک درویش بیٹھے تھے وہ فرمانے لگے کہ معلوم یہ ہوتاہے کہ تیرا اصل مال یہی تھا! شکر کر کہ دنیا میں ہی تیرا معاملہ درست ہوگیا۔اللہ خالص بول قبول کرتاہے:سارے عالم میں جو فساد آیا یہ کس کی وجہ سے آیا؟ میر ی وجہ سے آیا !جب تک اندر سے یہ بات نہیں آئے گی ،تب تک سیاسی ومعاشرتی مزاج اور ماحول نہیں بدلے گااور یہ بول صرف زبان سے ادا نہیں کرنے اللہ والو! میرے اللہ کے ہاں تواصلی بول چلتے ہیں! میرے اللہ کے ہاں خالص بول چلتے ہیں !جب تک اندر سے یہ بات نہیں آئے گی اللہ والو ! اس وقت تک بات نہیں بنے گی ۔پیچھا کرتااور پھنکارتا سیلاب:میرے پاس ایک دوست آئے ان کے ہاں سیلاب آیاتھا۔وہاں کے حالات بتانے لگے کہ:سیلاب کی اپنی ایک پھنکار تھی ،جیسے سانپ کی پھنکار ہوتی ہے ۔سیلاب کا پانی ایسا شور کرتے ہوئے آرہا تھا کہ خوف کے مارے تالہ لگانے والے تالا نہ لگا سکے! گھر بغیر تالے کے ہی رہ گئے ۔کہنے لگے کہ: ایک بزرگ کے ساتھ تین بچے چپکے ہوئے تھے اور لوگ تیس تیس میل تک بھاگ رہے تھے اورپانی پیچھا کر رہا تھا۔
زکوۃ اداکرنے کا ثمر:کہنے لگے : ایک صاحب نے اپنے گھرکے پیسے اور زیورکی گٹھڑی بنا کر رکھی تھی مگرجب پانی آیا تواس کو اٹھا نا ہی بھو ل گئے بس اپنی جان بچا کر بھاگے۔ پھر جب پانی خشک ہوا توجاکر دیکھاکہ مکان کی چھت گری ہوئی ہے، تلاش کرنے پر وہ گٹھڑ ی مل گئی ،زیور بھی مل گیا اوررقم بھی مل گئی ۔لوگوں نے ان سے پوچھا یہ زیور اور رقم کیسے ملی؟کہنے لگے:الحمدللہ میں زکوۃ پوری ادا کرتاہوں اور جو شخص اپنی فرائض کی بجا آوری دیانت داری سے کرے گا تو پھر قدرت اس کی ایسے ہی حفاظت فرمائے گی ! اوراگرہر شخص کی سوچ یہی ہوکہ اس کی بددیانتی اورظلم سے کیا فرق پڑے گا تو پھراس کا نتیجہ زلزلے اور سیلاب کی صورت میں بھگتنا پڑے گا ۔جس کا کوئی نہیںاس کاخدا ہوتا ہے: سیلاب زدہ علاقوں میںکچھ سرکاری لوگوں نے ایک عورت سے مال چھین کر اسے پانی میں دھکا دے دیا ،وہ پانی میں بہتے ہوئے آگے گئی،وہاں پاک فوج نے اسے زندہ نکال لیا۔اس عورت نے پاک فوج کے جوانوں کو سارا قصہ سنایا۔فوجیوں نے اسے کشتی میں بٹھایا انہوں نے عورت کو چھپاکر ان سرکاری لوگوں سے اس بارے میں پوچھا انہوں نے انکار کیا توعورت کو بلواکر ان کی شناخت کرائی،اس کا مال مل گیااور ان افراد کو بعد میں سزا بھی دی گئی ۔ (جاری ہے)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں